اشاعتیں

academic

{فرشتے کی حقیقت} {عقلی مقدمات}

تصویر
دسویں  جماعت کی #طالبہ کا ایک سوال السلام علیکم ورحمت الله وبرکاتہ! حضور امید کرتا ہوں آپ خیریت سے ہوں گے! حضرت ایک مسئلہ اس طرح ہے کہ میری اپنی ایک بہن ہے وہ بیس سال کی ہے،دسویں جماعت میں پڑھتی ہے،مگر حضور!اس نے گھر میں ایک سوال کھڑا کردیا ہے.اس کاکہنا ہے کہ الله تعالیٰ سب کچھ جاننے کےباوجود فرشتوں سے کام کیوں لیتا ہے؟ مجھے قرآن وحدیث کی روشنی میں اسکی عقلی ریزن {Rational reason}سمجھایا جائے! حضرت آپ کی بڑی مہربانی ہوگی کہ اس بچی کو اس دلدل سے نکالیں اور قرآن وحدیث اور عقلی مقدمات کی روشنی میں اس کا تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں!نوازش ہوگی! مجھے آپ کا نمبر استاذ محترم مفتی عقیل الرحمان صاحب نے دیا ہے. عارض نذیر احمد کشمیری مدرس ضیاء العلوم بارہ مولہ کشمیر ========================== وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ! رب کریم کا بے پایاں احسان و کرم ہے. عقلی منطقی مقدمات آپ کی بہن نے جو سوال کیا ہے،محسوس ہوتا ہے کہ یہ سوال کسی اور نے اسکے سامنے اسے زچ کرنے کے لیے رکھا ہے،اور سائل کا کام فقط قرآن و حدیث اور دینیات سے سیدھے سادے ایک کلمہ گو کو مشکوک{Doubtful}کرنا ہے.بڑے افسوس کے ساتھ سے یہ

جنت میں موجودہ انسان نہیں،دوسری مخلوق ہوگی؟جنت میں موجودہ انسان نہیں،دوسری مخلوق ہوگی؟

تصویر
  مفتی صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ امید کہآ پ بخیر ہونگے! حضرت!رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔اس ماہ مقدس میں نماز،روزے، صدقات و تلاوت سے ہر ایک مومن جنت کا مشتاق و آرزو مند اور جہنم سے خلاصی کا طلب گار ہوتا ہے۔ اب ان عبادات اور جنت کے پیش نظر ایک سوال ہے۔دراصل ہمارے فرینڈ سرکل میں ایک شخص ملحد ہے۔اس کا ماننا ہے کہ قرآن نے جنت اور جنتی آدمی کا جو بیانیہ اور حلیہ پیش کیا ہے،وہ اس دنیا سے بالکل الگ ہے۔اسے تم لوگ بھی تسلیم کرتے ہو۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ تمہاری جنت میں جو ہوگا،وہ یہاں کا انسان یعنی ہم اور تم نہیں ہونگے،بلکہ وہ اپنے وجود Entity کے اعتبار سے دوسری مخلوق Creation ہوگی۔یہاں کا انسان یعنی ہم اور تم جنت جہنم اور اس کے پانے اور اس  بچنے کی کوششوں کی جھنجھٹ سے مکمل آزاد ہیں۔ لہذا یا تو یہاں کے انسان کو ماہ مقدس اور عبادات پھر جنت کی ترغیب دیکر لالچی مت بناؤ اور جہنم کی ترہیب سے اسے ڈرپوک بننے پر آمادہ نہ کرو!یا پھر آپ قرآن میں کہیں اشارے کنائے سے بھی "یہی انسان ہوگا" ثابت کرسکتے ہو،تو فقط قرآن سے ہی اسے ثابت کرو!اور اسی دنیاوی انسان کی زبانی ثابت کرو! اسے اپنے طور سے قائل ک

نن مسلم تہوار اور اس میں شر کت و مبارکبادی!چند اصولی مباحث!

تصویر
 *چھٹھ اور دیوالی کے موقع سے ایک اہم تحریر* *غیروں کے تہوار کی بابت:مطالعہ_مشورہ* السلام علیکم ورحمۃاللہ!  مفتی صاحب ہولی،دیوالی ،چھٹھ یا کرسمس جیسے تہوار میں ایک مسلمان کا شریک ہونا،وہاں ہونے والے فنکشن میں جان بوجھ کر شریک ہونا،پورے جوش و خروش کے ساتھ انہیں مبارکبادی دینا یہ سب ایک مسلمان کے لیے کیسا ہے؟ ٹی وی پروگرام پر آنے والے ایک اسکالر غامدی صاحب ہیں،وہ تو اسے درست کہتے ہیں!کیا یہ تالیف قلبی کے طور پر گوارا ہوسکتا ہے؟ واضح رہے کہ طاب یہ سارے خرافات تہوار و جشن کے نام پر مسلم ممالک میں بھی ہونے لگے ہیں! جہاں ناچ گانا ، مرد وزن کا اختلاط اور بسا اوقات شراب بھی چھلکایے جاتے ہیں۔  اس سلسلے میں تفصیل کے ساتھ دیگر مسالک کی روشنی میں آپ ہماری راہنمای فرمائیں! جزاکم اللّہ خیرا و بارک اللہ فیک!  اشرف گیا بہار/راحیل فاروق ممبئی/دل شیر دہلی  ____ وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ!  جو صورت حال آپ نے لکھی ہے اور ہولی ،دیوالی چھٹھ،یا کرسمس منانے والے کے ساتھ ایک صاحب ایمان کا بھی یہ سب مل کر منانا اور جوش و خروش کے ساتھ مبارک باد پیش کرنے کا شرعی حکم جو آپ نے دریافت کیا ہے. ان سب کے متعلق اولا

اسلام میں عورت کا اصل مقام ایک غلط فہمی کا ازالہ

تصویر
  کیا_حدیث_کے_مطابق_اسلام_میں_عورت_ذات_منحوس_ہے السلام علیکم ورحمت اللہ!  مولانا صاحب میں ایک کمپنی میں جاب کرتی ہوں اور سائڈ سے ٹیچر بھی ہوں.بچیوں کے اندر تعلیم کو لیکر میں کافی ایکٹو رہتی ہوں.ایک دن اسی کام کے پیش نظر میں سفر پر تھی.چند تحریروں کو موبائل پر دیکھ رہی تھی.جبھی میری ایک دوست کا یہ اعتراض سامنے آیا کہ "تمہارے اسلام میں تو عورت اور لڑکی کو منحوس سمجھا جاتا ہے". ہم نے اس سے انکار کیا تو اس نے چند احادیث بھیج دی.وہ سب میں آپ کو بھیج رہی ہوں. اب سوال یہ ہے کہ اگر ان سبھی حدیثوں کو درست نہ جانوں تو مشکل،کیونکہ بچپن سے یہ سنتی آرہی ہوں کہ یہ ہمارے ایمان کا بنیادی سورس ہے اور اگر مانتی ہوں تو مسئلہ یہ ہے کہ پھر ایسی باتوں کو رہتے،دین اسلام کی خوبی اور "انسانیت کے لیے بہتر دین" کہکر اسکی تبلیغ یا آرگیو کسی سہیلی کے سامنے کس طرح کرپاوں گی؟ پلیز آپ اس سلسلے میں میری راہنمائی کریں!کیا یہ ساری حدیثیں واقعی درست ہیں؟انکی اصل حقیقت کیا ہیں؟پرائمری رسورس یعنی قرآن مقدس اس سلسلے میں کیا کہتا ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ آخر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پریکٹیکل لائف کی

موت کے وقت و بعد موت اسلام کا تحفہ!

تصویر
 اسلام اپنے ماننے والوں کو مرتے وقت یا بعد مرگ کیا دیتا ہے کوئی دکھا سکتا ہے؟ ایک غیر_مسلم بھائی کی طرف سے سوال!  السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ!  مفتی صاحب ہمارے ابو ڈاکٹر ہیں.ہمارے بیٹھک میں سبھی کے قسم لوگ آتے رہتے ہیں.دین دنیا کی باتیں ہوتی ہیں. ایک دن ایک غیر مسلم بزرگ جو آتے رہتے ہیں،وہ بولے میاں یہ بتاؤ کہ اسلام اپنانے کے بعد اسلام کی بدولت مرتے وقت یا موت کے بعد ایسی کون سی خوبی و اچھائی ایمان پر مرنے والے کو نصیب ہوتی ہے،جسے عام لوگ اور دنیا دیکھ سکے!اور وہ خوبی کسی اور کے پاس نہ ہو!  ان کا کہنا تھا کہ موت کے بعد تو کسی بھی مذہب والے مردہ کے ساتھ کیا ہوتا ہے،یہ تو کوئی مردہ آکر کسی سے بتا نہیں سکتا!تم اسلام میں کچھ خوبی آنکھوں دیکھا بتاسکتے ہو تو بتاؤ!  براہ کرم آپ اس حوالے سے ہمارے راہنمائی فرمائیں! معذرت کے ساتھ درخواست یہ ہے کہ ہمارا نام پوشیدہ رکھیں!بس آپ کا ایک دینی بھائی! --------------- وعلیکم السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ! آپ ان سے اسلام کی بدولت اسلام پر مرنے والے کی مرتے وقت خوبی و اچھائی کے حوالے سے کھل کر حکیمانہ اسلوب میں یہ گفتگو کرسکتے ہیں کہ ایک مسلمان کی

آج کے موجودہ مذاہب اور عقیدہ توحید

تصویر
موجودہ_مذاہب_اور_تصورِ_خدا معقول و نامعقول کی ایک منطقی بحث السلام علیکم ورحمت اللہ سر! فرض کیجیے ایک اسکول ٹیچر ہے.اسے بسا اوقات الگ الگ مذاہب کے بچوں کے درمیان انکے خدا کو بتانا اور سمجھانا ہوتا ہے. مثلا وہ بتاتا ہے کہ جو ملحد اور ناستک ہوتے ہیں، وہ مانتے ہیں کہ خدا ہی نہیں ہے.اور جو بدھسٹ ہوتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ خدا ہے یا نہیں؟تلاش جاری رکھو! جبکہ جو ہندو ہیں وہ مانتے ہیں کہ خدا انسانی شکل میں فلاں فلاں دیوی دیوتا ہیں اسی طرح جانور کے روپ میں گائے ہے.ان کے برعکس عیسائی یہ مانتے ہیں کہ خدا تین فرد و ذات کے مجموعے کو کہتے ہیں وہ انکو بھی خدا مانتے ہیں؛جن کے بارے میں ان کا عقیدہ ہے کہ وہ مرگیا اور سولی چڑھ گیا. ہاں البتہ اسلام کے ماننے والوں کا عقیدہ ان سب سے الگ ہے.انکے نزدیک خدا ہے؛البتہ العیاذ باللہ نہ وہ انسان کی شکل میں ہے نہ جا نور کے روپ میں،بلکہ یہ سب انکی مخلوق ہیں. اب سوال یہ ہے کہ اگر وہ اسکول ٹیچر گھر پر اپنے بچوں کو اسلامی عقیدے کی معقولیت Fairness اور دیگر مذاہب کی نامعقولیت Unfairness کو بتایے تو کیونکر اور کیسے؟ براہ کرم اس سلسلے میں آپ ہماری را

اسلام اور میاں بیوی کے درمیان عدم مساوات؟

تصویر
 اسلام اور میاں بیوی کے درمیان عدم مساوات؟ مفتی صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ! میرے علم کے مطابق اسلام وقرآن میں شوهر كا بيوي كو اس کی غلطی پر مارنا درست ہے،لیكن بيوي اپنے شوہر کو اسکی غلطی پر نہیں مار سكتى۔ٹھیک ہے ناں؟  اب میرا سوال یہ ہے کہ آخر ایسی تفریق کيوں؟کیونکہ اسلام تو مردو عورت میں مساوات کا قائل ہے۔اب اگر کسی نن مسلم کے ساتھ ہماری بحیثیت مسلمان ڈیبٹ ہو تو اسے کیسے جسٹیفائی کر سکتے ہیں؟بطور خاص اس وقت جب وہ یہ کہے کہ کیا اسلام میں یہ معاشرتی عدم توازن نہیں ہے؟ براہ کرم آپ اس پر وقت نکال کر لکھنے کی زحمت کریں! دوبارہ یاد دہانی کرا رہی ہوں! امید کہ توجہ دیں گے۔  آپ کی ایک مسلم بہن......علی گڑھ یوپی انڈیا ------------ و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!  میری بہن آپ کا یہ سوال در اصل اس مغربی فکری بنیاد پر قائم ہے،جس کے مطابق مغربی آزاد معاشرے میں عورت و مرد یا میاں بیوی دونوں ہر امور میں یکساں و آزاد ہوتے ہیں۔ کسی کے تئیں کسی کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی! لہذا برابری والے فارمولے کے مطابق ایسے آزاد معاشرے میں شوہر بیوی کو اور بیوی شوہر کو انکی غلطیوں پر یا تو مارنے کی نوبت ہی نہ

اہل کتاب سے شادی تو عید پر مبارکبادی کیوں نہیں؟:مفتی توقیر بدر القاسمی الازہری

تصویر
 عیسائی خاتون سے شادی درست اور انکا ذبیحہ حلال،تو پھر کرسمس کے موقع سے انہیں مبارکبادی دینے سے پرہیز کیوں؟ 👇 ====== السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ!  مولانا صاحب آپ کیسے ہیں؟ آپ کا پاؤں فریکچر ہوگیا. یہی سن کر بڑا افسوس ہوا. ہم سب آپ کی جلد از جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں!  حضرت! ہم دوستوں کا اپنا ایک گروپ ہے، اس پر آپ کی تحریر بھی ہم دوست لوگ شئیر کرتے رہتے ہیں. اسی گروپ پر کل کرسمس کے موقع سے مبارک بادی کے حوالے سے ڈسکس ہورہا تھا.ایک گروپ کا ماننا تھا کہ بھلے عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں،اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ان کا کھانا پاکیزہ ہے اور اہل ایمان کیلئے حلال ہے.عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں اس کے باوجود اللہ نے فرمایا ہے کہ اہل ایمان کا ان کے ساتھ نکاح کرنا جائز ہے. (سورۃ المائدة - آیت 5) اسی طرح وہ کہتے رہے عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں اس کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ مسجد نبوی میں اپنی عبادت کریں اور عیسائی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے مسجد نبوی میں کھڑے ہو کر مشرق کی جانب چہرہ کر کے اپنی عبادت کرتے ہیں۔ (السيرة النبوي