اشاعتیں

جولائی, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اسلام خواتین کو بزدل نہیں بناتا! توقیر بدر القاسمی آزاد

تصویر
  السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ! مفتی صاحب ایک بات کی وضاحت درکار ہے. کیا اسلام میں عورت کو نماز جنازہ میں شرکت{ allowed}کی اجازت نہیں ہے؟اگر ایسا ہے،تو پھر ان لبرل لوگوں کا کیا جواب ہوگا جو یہ کہتے ہیں کہ اسلام میں ان کے مردوں کو یہ اجازت تو ہے،کہ وہ عورت کو ماریں؛مگر انکے جنازے میں اگر کویی اس خاتون کی سہیلی شریک ہوکر دعا دینا چاہے تو اس کی اجازت نہیں! ابھی ہمارے یہاں ایک خاتون جو کہ لبرل ہی تھی، اسکا قتل اسکے لبرل پارٹنر کے ہاتھوں ہوگیا،اسکے جنازے پر یہ اعتراض ایک لبرل نے کیا ہے.اس نے جنازنے میں عورت کی ممانعت کو عورت سے نفرت کا شاخسانہ قرار دیا ہے.میں اسکے انگلش ٹویٹ کا اسکرین شاٹ بھی بھیج رہا ہوں! بعض احباب نے خواتین کی جزع فزع کی بات کہی تو جوابا کہا :تو گویا اسلام خواتین کو بزدل سمجھتا ہے؟ حالانکہ خواتین تو آج جہاز تک اڑا رہی ہیں! امید آپ ان تمام اعتراضات کا تسلی بخش جواب حسب سابق عنایت فرمائیں گے! فیصل نور پاک ================== وعلیکم السلام و رحمت اللہ وبرکاتہ! دنیا کیا کہتی ہے اس سے قطع نظر حقیقت کیا ہے.اس پر توجہ دیں! حقیقت کسی کے کہنے سے نہیں بدلا کرتی.بات اسلام

قربانی پر عجیب ملحدین کے غریب اعتراضات :مفتی توقیر بدر القاسمی آزاد

تصویر
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ! حضرت چند باتوں کی آپ سے علمی و عقلی وضاحت چا ہونگا برایے کرم وقت نکال کر بتانے کی زحمت کریں! ایک تو یہ کہ ملحدین{ETHIEST} بڑے زور و شور سے قربانی پر یہ اعتراض اٹھاتے رہتے ہیں،کہ آخر کون سی عقل اس بات کی اجازت دے سکتی ہے،کہ چشم زدن میں لاکھوں لاکھ جانور تلف کردیا جایے اور پھر اس پر ثواب کی امید رکھی جایے؟ اسی طرح وہ یہ کہتے ہیں کہ اگر تمہیں اپنے خدا سے ثواب ہی لینا ہے،تو ان پیسوں سے کچھ اچھا کام کرو! انسانیت کے نفع کا کام کرو! اسکول ہسپتال قایم کرو!یوں اتلاف جان و مال سے بھی بچ جاؤگے اور عقلی لحاظ سے کویی تم پر اعتراض بھی نہیں کرے گا! اور تمہارا خدا بھی خوش ہوگا. افسوس کہ انکی ان باتوں میں سادہ لوح مسلمان یا پڑھے لکھے آزاد خیال دوست بھی اب آجاتے ہیں.وہ کہتے ہیں کہ بھائی یا تو تم ہمیں دلیل سے قائل {Convince} کرو یا پھر نفع انسانیت کے پیش نظر ملحدین کی بات تسلیم {accept} کرو! مفتی صاحب دھیان رہے یہ وہ ملحدین ہیں،جو گوشت خوری یا جیو ہتیا کے خلاف نہیں ہیں.انکو اعتراض ایک دو دن میں اس قدر اتلاف بشکل اسراف پر ہے! اب عشرہ ذی الحجہ شروع ہے. یوم اضحیہ کی

قربانی فقط حاجیوں کے لیے؟ توقیر بدر القاسمی آزاد

تصویر
  مفتی صاحب السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ! میں ایک کالج کی طالبہ ہوں.کچھ سالوں قبل میری ایک استانی میڈم نے کہا تھا کہ قربانی جو حضرت ابراہیم کی سنت ہے،اسکی ادائیگی کے لیے سبھی مال و اوقات خوب خوب خرچ کرتے ہیں. بھاگ دوڑ کرتے ہیں جانور کی قربانی سے قبل خوب خوب دیکھ بھال کرتے ہیں،حالانکہ یہ ماہرین قرآن کے مطابق فقط حاجیوں کے لیے ہے. اور لا تعداد سنت محمدیہ ایسی ہیں جن سے ہم غافل رہتے ہیں،انکی کویی فکر نہیں! تو جہاں اتنی ساری سنتوں کو ترک کیے رہتے ہیں وہیں ایک سنت براہیمی کے لیے اتنی زحمت کیوں؟جبکہ یہ حاجیوں کے لیے ہی خاص ہے! مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا قربانی فقط حاجیوں کے لیے ہی ہے؟ کیا یہ سنت محمدیہ نہیں ہے؟کیا کویی یہ سوچ کر اسے ترک کردے کہ اور سنتیں تو ادا نہیں ہوتیں تو اسے چھوڑ دیں تو کیا حرج ہے؟تو وہ گنہگار ہوگا؟ امید ہے کہ آپ وقت نکال کر ان باتوں کا جواب فراہم کریں گے. دعاؤں کی درخواست ہے. ایک دینی بہن.........پاک ==================== وعلیکم السلام و رحمت اللہ وبرکاتہ! بہتر معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے اصل سوالات کے جوابات پہلے نقل کردوں وہ یہ ہیں: (1)=قربانی ایک واجبی مسنون اور

دینی شعائر کی بے حرمتی گوارا کیوں کر؟ توقیر بدر القاسمی آزاد

تصویر
  قرآن کریم کا جلایا جانا یا مساجد کی بے حرمتی قابل قابل قبول کیوں؟  مفتی صاحب السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ! اگر کوئی یہ کہے کہ کسی چیز کا مقدس ہونا ہماری نظر میں ہوتا ہے.کسی دوسرے پر لازم نہیں ہے کہ اس چیز کا ویسا ہی احترام کرے جیسا ہم کرتے ہیں. وہ مثال پیش کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اب دیکھیے نا گائے ہندو دھرم کے نزدیک قابل احترام ہے،مگر جن ملکوں میں اجازت ہے وہاں مسلمان اسے ذبح کرکے کھاجاتے ہیں. قوم ابراہیم کے نزدیک انکے بت قابل احترام تھے،مگر پیغمبر ابراہیم علیہ السلام نے انہیں کلہاڑا مار توڑ پھوڑ دیا.ادھر مسلمانوں کو ملت ابراہیم کی پیروی کا حکم بھی ہے. اسی طرح پیغمبر اسلام نے کعبہ میں رکھے مشرکین مکہ کے لیے قابل احترام بتوں کو توڑا .صحابی جریح رضی اللہ عنہ کو بھیج کر کعبہ یمانیہ کو مسمار کروادیا گیا. مرزیی حضرات کے نزدیک مرزا قادیانی نبی اور قابل احترام ہے مگر مسلمان اسے گالیاں بگتے ہیں.لعنتیں بھیجتے ہیں.بارہا لوگوں کو یہ یاد دہانی کروانا فرض سمجھتے ہیں کہ مرزا کی موت کس طرح ہویی تھی اور کہاں ہوئی تھی. اسی طرح مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قرب قیامت حضرت عیسٰی نزول فرمائیں گے.اور ص

شرعی قوانین اور جرائم کا صدور؟ توقیر بدر القاسمی آزاد

تصویر
مفتی صاحب السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ! عرض یہ ہے ایک دوست کا سوال ہے جب ایک انسان اپنے آپ میں آزاد پیدا ہوتا ہے. تو اسے پابند کیوں کر بنادیا جاتا ہے؟دراصل وہ ادب و فلسفہ کا مطالعہ کرتا رہتا ہے.اسے ایک جگہ یہ چیز نظر آئی کہ آج معاشرے میں{Crimes } جرائم "گھٹن"{suffocating} کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ گھٹن عموماً پابندیاں مثلا شرعی پابندی {Legal limitation} یہ پابندی وہ پابندی ان سب کا نتیجہ ہوتی ہے.گویا شرعی پابندی یہ گھٹن اور جرائم کا سبب بن جاتی ہیں؟ ایسا کیوں نہ کیا جایے کہ یہ پابندی ختم کردی جایے اور ایک انسان کو فطری انداز میں جیسے آزاد {Autonomous} پ یدا ہوا ہے.اسی طرح جینے کا حق دیا جایے؟ آپ بھی جانتے ہونگے کہ اب ان باتوں کو ڈھکے چھپے انداز میں نہیں؛بلکہ علمی مکالمہ و بحث کی آڑ میں ہر ایک میڈیم سے منظم طریقے سے اچھالا جاتا ہے اور نام نہاد مکالمہ {Dialogue} و آرگیومنٹ {argument} کی آڑ میں اسکی تخفیف کرکے نسل کو نو گمراہ کرنے کا سامان خوب خوب کیا جاتا ہے. اس لئے آپ سے گزارش ہے کہ آپ براہ کرم اس سلسلے میں تسلی بخش وضاحت فرما دیں مہربانی ہوگی! آپ کا بھائی دوست ناصر