اسلام خواتین کو بزدل نہیں بناتا! توقیر بدر القاسمی آزاد

 


السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ!

مفتی صاحب ایک بات کی وضاحت درکار ہے. کیا اسلام میں عورت کو نماز جنازہ میں شرکت{ allowed}کی اجازت نہیں ہے؟اگر ایسا ہے،تو پھر ان لبرل لوگوں کا کیا جواب ہوگا جو یہ کہتے ہیں کہ اسلام میں ان کے مردوں کو یہ اجازت تو ہے،کہ وہ عورت کو ماریں؛مگر انکے جنازے میں اگر کویی اس خاتون کی سہیلی شریک ہوکر دعا دینا چاہے تو اس کی اجازت نہیں!
ابھی ہمارے یہاں ایک خاتون جو کہ لبرل ہی تھی، اسکا قتل اسکے لبرل پارٹنر کے ہاتھوں ہوگیا،اسکے جنازے پر یہ اعتراض ایک لبرل نے کیا ہے.اس نے جنازنے میں عورت کی ممانعت کو عورت سے نفرت کا شاخسانہ قرار دیا ہے.میں اسکے انگلش ٹویٹ کا اسکرین شاٹ بھی بھیج رہا ہوں!
بعض احباب نے خواتین کی جزع فزع کی بات کہی تو جوابا کہا :تو گویا اسلام خواتین کو بزدل سمجھتا ہے؟ حالانکہ خواتین تو آج جہاز تک اڑا رہی ہیں!

امید آپ ان تمام اعتراضات کا تسلی بخش جواب حسب سابق عنایت فرمائیں گے!

فیصل نور پاک
==================

وعلیکم السلام و رحمت اللہ وبرکاتہ!

دنیا کیا کہتی ہے اس سے قطع نظر حقیقت کیا ہے.اس پر توجہ دیں! حقیقت کسی کے کہنے سے نہیں بدلا کرتی.بات اسلام اور نماز جنازہ میں خواتین کی شرکت و ممانعت کی ہے.تو واضح رہے کہ اسلام نے خواتین کو بھی جنازے میں بحفاظت شرکت کی اجازت دی ہے،یہی حقیقت ہے،بشرطیکہ وہ شرکت کی خواہش رکھتی ہوں.ہاں یہ اس پر اسے فرض قرار نہیں دیتا، بھلے کفایتا ہی سہی!رہ گئی بات مطلق دعا {Pray} کی اور نماز جنازہ بھی ایک دعا ہی ہے، تو اس کی اجازت اسے ہے.ہر جگہ سے ہر حال میں وہ دعا کرسکتی ہیں!

البتہ بطور فریضہ یہ فقط مردوں پر عائد ہوتا ہے.عورتوں پر نہیں، ورنہ یہی معترض الٹا انکی نزاکت و کمزوری کو لیکر پھر اعتراض کرتے!
آپ احادیث اور فقہائے اسلام کی تحقیقات پڑھیں ان شاء اللہ پورا منظر نامہ صاف ہوجایگا.

جہاں تک سوال مردوں کا عورتوں کو مارنے کا ہے،تو یہ "مارنا" کب اور کس مقدار میں ہے؟ کیا وہ تکلیف دہ بھی ہوسکتا ہے؟چہ جائیکہ جان سے ہاتھ دھونے کی نوبت آیے؟انصاف کا تقاضا تو یہ ہے کہ پہلے یہ پہلو واضح کیا جاتا؟پھر کویی بات کہی جاتی تو قابل شنوائی بھی ہوتی!ورنہ پھر یہی ہوگا کہ ایک ڈاکٹر کو نشتر ہاتھ میں دیکھ کر ڈاکو مشہور کردیا جایے!اور پھر اس پر شور مچایا جایے!اور جب تحقیق ہو تو پھر منھ چھپایے sorry sorry کا وظیفہ پڑھتے نظر آئیں!

راقم نے ٹوئٹ دیکھا، اندازہ ہوا کہ یا تو یہ اسلام و احکام جنازہ سے سراسر ناواقفیت و جہالت پر مبنی ہے یا پھر بددیانتی و بغض کا اظہار ہے.یہ لبرل عورت کو اسلام کا قابل نفریں بتاتے ہیں،انہیں جنازے میں عورت کی ممانعت جیسی من گھڑت باتیں تو نظر آئیں،بعد نشوز بطور تنبیہ ضرب غیر مبرح نظر آیا،جبکہ انکے ہاتھوں وہ مقتولہ انتہائی تشدد و وحشیانہ سلوک کا نشانہ بنی وہ انکو نظر نہیں آیا؟کمال کا انسانی حس{ Sense} رکھتے ہیں!

اور جہاں تک بات جہاز اڑانے کی ہے،تو آیا یہ کتنی فیصد ہیں،پہلے وہ بتایا جایے اور خواتین میں جزع فزع یہ کس حد تک ہے؟اسکا آنکڑا نکالا جایے. پھر "خواتین کاکروچ و چھپکلی دیکھ کر ڈر جاتی ہیں" جیسے بیانیہ و مشاہدہ سے کیا کچھ سمجھ میں آتا ہے وہ سمجھایا جائے.

اسی سے اندازہ ہوجایے گا کہ اسلام خواتین کو بزدل نہ بناتا ہے نہ کہتا ہے، بلکہ وہ تو قربانی اپنے ہاتھوں سے کرنے کی ترغیب دے کر اسے مضبوط بننے کی تلقین کرتا ہے. ہاں انکی جو نفسیات ہیں اسے حکمایے اسلام نے اپنے طور سے بیان کیا ہے.اس سے انکار نہیں! 
امید ہے آپ معترض کے اعتراض کی حقیقت سمجھ گیے ہونگے! 

دعاؤں میں یاد رکھیں!

 Mufti Touqueer Badar Qasmi Azhari 
آپ کا خیر اندیش توقیر بدر القاسمی آزاد الازہری ڈائریکٹر المرکز العلمی للافتا والتحقيق انڈیا سوپول دربھنگہ بہار انڈیا سابق لیکچرار المعھد العالی للتدریب فی القضاء والافتاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ انڈیا
29/07/2021
+918789554895
+91 9006607678
muftitmufti@gmail.com

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں