اشاعتیں

مارچ, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

شب برات چند قابل غور سوالات و جوابات:توقیر بدر آزاد القاسمی

تصویر
  شب برات سے متعلق چند قابل غور سوالات! مفتی صاحب السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ! بڑے دنوں بعد آپ سے رابطہ کر رہا ہوں. مزاج گرامی کیسے ہیں.سب سے پہلے تو آپ کی خدمت میں عرض یہ ہے کہ پندرھویں شعبان کی شب یعنی شب برات کی آمد آمد ہے.اگر اس کے متعلق کویی مذاقا و سوالا یہ کہے کہ یہ رات مسلمانوں کے لیے ایک تگڑا آفر ہے.کچھ بھی کرلو ایک رات میں سارا پاپ دھل جاتا ہے؟کیا یہ ممکن ہے؟ کیا اس سے انسان جری نہیں ہوسکتا؟تو اس سلسلے میں آپ کیا کہتے ہیں؟ اسکے بعد اسی سلسلے میں عرض ہے کہ آج ہر مسلمان اتنا تو جانتا ہے کہ بے مقصد اس رات کو جاگنا،صبح فجر کی نماز ترک کرنا،مجلسیں جمانا اور بایک نچانا،آتش بازی کرنا یہ سب کچھ واہیات اور سراسر غیر اسلامی و غیر انسانی کام ہے.البتہ اسی کے ضمن میں بعض حضرات کی طرف سے پندرہ تاریخ شعبان کے روزے کا انکار،اس رات کی عبادت کا انکار اور ساتھ ساتھ اسے عام بدعت قراردینا یہ کہاں تک درست ہے؟ ایک علمی جواب طلب بات یہ بھی ہے کہ جو لوگ عبادت کرتے ہیں ان کا مسجد میں جمع ہونا، جماعت اور صلاہ التسبیح کا اہتمام و اعلان کرنا، مخصوص نماز اور مخصوص سورہ کی تلاوت کرنا،قبرستان التزا

الحاد اور اسلام :توقیر بدر آزاد

تصویر
  الحاد کیا کیا راہ دکھاتا ہے؟ سوال! {سر!جو خدا یہ کہے کہ عورت کو مرد کی پسلی سے پیدا کیا گیا بجائے اصل بات کہ انسان عورت کے وجود میں جنم لیتا ہے-صرف مرد کی ذات کو اونچا مقام دلانے کے لیے ہے. اور جو قرآن میں یہ کہے کہ مرد کو عورت پر فضیلت دی گئی اور شوہر بیوی کو مار سکتا ہے اور شوہر بیوی کو طلاق دے سکتا ہے اور مرد چار بیویاں رکھ سکتا ہے اور جنت میں مردوں کی دلجوئی اور عیاشی کے لیے عورتیں ہونگی اس خدا سے آپ عورت نبی کا تقاضا کیسے کر سکتے ہیں؟} مفتی صاحب ان سوالات کے تشفی بخش جوابات مطلوب ہیں. عبدالمعید ندوی ======= جواب: سوالات اور جوابات یہ انسانی سماج کا وہ پیدائشی اور فطری خاصہ ہے، جس کی بنا پر انسان دیگر مخلوقات سے ممتاز قرار پاتا ہے. بظاہر پیش کردہ سوالات بھی عام سوالات معلوم ہوتے ہیں تاہم یہ عام نہیں ہیں،بلکہ یہ اپنے آپ میں دایرہ سوالات کو لیکر عام سے بالکل الگ ہیں،بلکہ تجربتا یہ کہوں کہ یہ سراسر مبالغے و مغالطے پر مبنی ہے تو غلط نہیں ہوگا.آگے اس کی تفصیل آرہی ہے. اصولی طور پر یہ بھی دھیان میں رہے کہ سوال کرنے والے نے بزعم خود خالق کاینات کے اختیارات مطلقہ پر سوالات کھڑے

قرآنی آیات¦پی آیی ایل¦قانونی و معروضی مطالعہ:توقیر بدر آزاد القاسمی

تصویر
  قرآن مقدس،مفاد عامہ والی عرضی(PIL) اور قانونی پہلو:ایک معروضی مطالعہ! توقیر بدر القاسمی* حالیہ دنوں میں ملک عزیز کے اندر عدالت عظمیٰ میں دائر ایک عرضی نے کافی 'سستی شہرت' بٹوری ہے.ویسے وہ شہرت بٹورے بھی تو کیوں نا کیونکہ وہ ایک لازوال لافانی،لاثانی آفاقی،کتاب مقدس دستور معظم،منبع قانون و مصدر اخلاق سے متعلق عرضی جو ٹھہری! آییے اس عرضی کی قانونی و آیینی حیثیت جاننے کی کوشش کرتے ہیں! عرضی برایے مفاد عامہ! (پی آئی ایل) یہ Public Interest Litigation (پبلک انٹرسٹ لیٹیگیشن) کا مخفف ہے.اردو میں اسے 'عرضی برایے مفاد عامہ' اور ہندی میں 'جن ہت یاچِکا' کہا جاتا ہے.یہ عام محروم انسان،طبقات اور پچھڑی اقلیت کے آیین میں درج حقوق کی بازیابی کے لیے کسی بھی فرد جماعت یا غیر سرکاری تنظیم و ادارے کی طرف سے ایک قانونی کوشش و اقدام ہوتا ہے،جسے عدالت کی توجہ سے نتیجہ خیز اور بار آور بنایا جاتا ہے. دیگر ملکوں کی طرح وطن عزیز ہندوستان میں بھی عدالت عالیہ کے رو برو ہوکر براہ عرضی یہی طریقہ اپنایا جاتا ہے.نچلی عدالت میں اس کی گنجائش نہیں ہوتی ہے.اس کے لیے آیین میں فراہم کیے گیے دف

انکار روح اور ارتداد کی زیریں لہریں :توقیر بدر آزاد

تصویر
  السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ! مفتی صاحب اگر کوئی یہ کہے کہ روح کچھ نہیں ہے اور اس پر ثواب و عقاب کی بات سب من گھڑت ہے،انسان کا وجود فقط آکسیجن کا مرھون منت ہے.جیسے کہ روبوٹ بیٹری و چارج کی، کہ جیسے ادھر بیٹری ختم وہ بے جان،اسی طرح آکسیجن oxygen بند تو انسان مردہ Dead! ایسی صورت میں ایسے لوگوں کو کس طرح سمجھایا جایے،کیا اسلام اس کو اس انداز سے تسلیم کرسکتا ہے؟افسوس تو یہ ہے کہ یہ لوگ اسکول میں بچوں کے اذہان کو بھی دین سے پھیرنے کے لیے ایسی کوشش کرتے ہیں! بظاہر ساینس پڑھاتے ہیں مگر اسکی آڑ میں یہ سب سمجھ میں نہیں آرہا ہے. از راہ کرم آپ اپنے اسلوب میں اسلامی و قرآنی اطمینان بخش جواب عنایت فرمانے کی زحمت کریں! رب العالمين آپ کو سلامت رکھے آمین! آپ کا دینی بھائی جمیل فیصل میرٹھ ______________________ وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ! آپ نے جو سوال بھیجا ہے اس کے حوالے سے ایک کلیدی بات{key point} آپ کو بات بتانا چاہتا ہوں. وہ یہ کہ الحاد {Atheism} اور ڈارون کے پیروکار {Followers} بے خالق مخلوق،بے خدا دنیا اور بے روح مشین کے مانند انسان کی الگ الگ انداز سے پرزور تبلیغ کرتے رہتے ہیں

کیا پردہ شک شبہ پیدا کرتا ہے؟ یا بدصورتی چھپاتا ہے؟ یا معاملہ کچھ اور ہے؟توقیر بدرالقاسمی

تصویر
  السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ! سر! میں گریجویشن کر رہی ہوں.میری کیی کلاس ساتھی غیر مسلم و عیسائی لڑکیاں ہیں.ہمارے درمیان آپس میں کیی مسئلے میں ڈسکشن بھی ہوتا رہتا ہے. ایک دن ہماری ایک غیر مسلم دوست نے پردے و حجاب پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ یہ زمانہ قدیم کی یاد گار ہے. کل تک اس کی ضرورت تھی ہمارے برادری کے لوگ بھی اسے برتتے تھے، مگر اب جبکہ زمانہ کافی آگے جا چکا ہے،مرد و عوت ایک چھت کے نیچے کام ایک ساتھ کام کرتے ہیں وہاں اسے ڈھونا (follow) فالو کرنا بڑا عجیب سا لگتا ہے. کیا تمہیں ایسا نہیں لگتا کہ پردہ کرنے والی خاتون کے رویے سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ یا تو سامنے والے کو شک شبہ کی نگاہ سے دیکھ رہی ہوتی ہے یا پھر وہ اور اس کا چہرہ اس لائق نہیں ہوتا،کہ کسی کو دکھایے یعنی یہ حجاب بدصورتی چھپانے کا ایک بہترین instrument اور آلہ ہے. یا پھر دونوں ہی امکان ہوسکتا ہے. اس اسکے سوال اور رد حجاب والے اس لاجیکل گفتگو logical points پر کیی ساری ماڈرن خیال مسلم بچیاں بھی ہاں میں ہاں ملانے لگتی ہیں. تو ایسی سوچ کے حامل انسان سے اطمینان بخش مکالمہ(Dilouge) کیسے ہوسکتا ہے؟اسکی کیا اصل لاجک ہے؟امید کہ