کیا پردہ شک شبہ پیدا کرتا ہے؟ یا بدصورتی چھپاتا ہے؟ یا معاملہ کچھ اور ہے؟توقیر بدرالقاسمی


 


السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
سر!میں گریجویشن کر رہی ہوں.میری کیی کلاس ساتھی غیر مسلم و عیسائی لڑکیاں ہیں.ہمارے درمیان آپس میں کیی مسئلے میں ڈسکشن بھی ہوتا رہتا ہے.
ایک دن ہماری ایک غیر مسلم دوست نے پردے و حجاب پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ یہ زمانہ قدیم کی یاد گار ہے. کل تک اس کی ضرورت تھی ہمارے برادری کے لوگ بھی اسے برتتے تھے، مگر اب جبکہ زمانہ کافی آگے جا چکا ہے،مرد و عوت ایک چھت کے نیچے کام ایک ساتھ کام کرتے ہیں وہاں اسے ڈھونا (follow) فالو کرنا بڑا عجیب سا لگتا ہے.
کیا تمہیں ایسا نہیں لگتا کہ پردہ کرنے والی خاتون کے رویے سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ یا تو سامنے والے کو شک شبہ کی نگاہ سے دیکھ رہی ہوتی ہے یا پھر وہ اور اس کا چہرہ اس لائق نہیں ہوتا،کہ کسی کو دکھایے یعنی یہ حجاب بدصورتی چھپانے کا ایک بہترین instrument اور آلہ ہے. یا پھر دونوں ہی امکان ہوسکتا ہے.
اس اسکے سوال اور رد حجاب والے اس لاجیکل گفتگو logical points پر کیی ساری ماڈرن خیال مسلم بچیاں بھی ہاں میں ہاں ملانے لگتی ہیں.
تو ایسی سوچ کے حامل انسان سے اطمینان بخش مکالمہ(Dilouge) کیسے ہوسکتا ہے؟اسکی کیا اصل لاجک ہے؟امید کہ آپ اطمینان بخش جواب دینے کی زحمت کریں گے.نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست ہے.اگر کہیں لکھنے میں کچھ سہو ہوا ہو تو معاف کیجیے گا!شکریہ!
فلاں........ کرناٹکا
========================
    وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ! رب کریم آپ کو ہم کو ہمیشہ صواب و سداد کی راہ پر باقی رکھے آمین
آپ کی باتوں سے محسوس ہوا کہ کالجوں و یونیورسٹیوں کے طلبہ و طالبات کو جن امور پر بحث و مباحثہ کرنے چاہئیں وہ اس پر نہیں کرتے ہیں،جبکہ وہ انکے دائرہ مباحثہ و تحقیق میں آتا ہے.نتیجتاً ان کا اور ادارے کا مقصد کہیں نا کہیں فوت ہورہا ہے.جو تحقیقات و ترقیات انکی شبانہ روز محنت سے ملک و ملت کو ملنی چاہیئں وہ نہیں ملتی ہیں.اور جو امور انکے دائرہ تحقیق میں نہیں آتے اور نہ اس پر کما حقہ ان کا ایمان و ایقان اور تحقیق و مطالعہ ہوتا ہے،وہ سب انکے مباحثے کا موضوع آیے دن بننے لگے ہیں.اور الگ الگ مذاہب سے تعلق رکھنے والے جو کہ الگ الگ اپنے اپنے نظریات و معتقدات اور Frame of refrence رکھتے ہیں وہ ایک دوسرے کو نشانہ بناتے رہتے ہیں.جو علمی اہانت کے زمرے میں آتا ہے.
خیر آپ کی ساتھی کی باتوں سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس حجاب کو ایک اضافی relative شی سمجھ رہی ہے،جو انکے خیال سے زمان و مکان کے لحاظ سے تبدیل ہوتی رہتی ہے.چناچہ زمانہ قدیم میں اپنے مذہب میں اس کے مروج ہونے اور حال میں ایک چھت کے نیچے مخلوط مجلس میں نہ ہونے کی وکالت کرنا اسی کا غماز ہے،ممکن ہے یہ کیس انکے اپنے مذہب و دھرم کا ہو.بہر حال اسلام کا موقف ایسا قطعا نہیں ہے.
    حجاب اسلام کے اندر عام حالات میں خواتین کی عظمت و وقار(Dignity) کے پیش نظر ایک مطلق(Absolute) امر و عمل ہے.اس پر زمان و مکان (Time & space) کی تبدیلی سے کویی اثر نہیں پڑتا!ہاں ناگزیر صورت مثلا میڈیکل چیک اپ جیسی کویی بات ہو،تو وہ ایک استثنائی صورت ہوتی ہے.یہ قابل انکار ہرگز نہیں.
اب جہاں تک انکی اس logical points اور منطق کی بات ہے کہ پردہ کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دوسروں کو شک شبہ کی نگاہ سے دیکھنا ہے،جو کہ ایک بداخلاقی ہے،یا بدصورتی چھپانا ہے، تو یاد رہے کہ ایسا کہنا انکی مکمل کوتاہ نظری اور سراسر غلط فہمی ہے.
    ان سے ہی یہ پوچھیں کہ جب کبھی کہیں گھر سے باہر جانا ہوتا ہے،تو کیا گھر کھلا چھوڑ جاتی ہیں؟ گاڑی پارک کرتی ہیں تو کیا اسے لاک نہیں کرتی؟ حتی کہ گھر کے افراد کے مابین موبائل لاکڈ (Locked) نہیں رکھتی؟ تو کیا گھر بند کرکے جانے اور گاڑی لاک کرنے میں وہ اپنے پڑوس کو شک شبہ کی نظر سے دیکھتی ہیں؟ گھر پر لاکڈ موبائل رکھنے پر کیا گھر کے افراد پر ان کو شک شبہ ہے؟ حتی کہ ریاست و حکومت میں پولیس اور حکمران اپنے ساتھ اپنی دھاک بٹھانے کے لیے اپنے گارڈز ساتھ رکھتے ہیں،تو کیا وہ اپنے عوام کو شک شبہ کی نگاہ سے دیکھتے ہیں؟انکے آفس میں بھی یہ تام جھام ہوتا ہے اور انکے دوست و رشتہ دار بھی ان سے ملنے اسی چھت کے نیچے آتے ہیں،تو کیا وہ انہیں شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں؟نہیں ہرگز نہیں! ان تمام معاملات میں ان امور کووہ یا تو نظم و ضبط کا جز (part of system) قرار دیں گی!یا پھر احتیاطی تدابیر (precautional steps) سے انہیں معنون کریں گی!بہر حال وہ جو نام دے،آپ پردہ اور حجاب کو اسی اسلامی نام وعنوان سے بغرض افہام و تفہیم انہیں متعارف کراسکتی ہیں.
    اسی کے ساتھ ساتھ پردہ سے جہاں تک بدصورتی چھپانے کے امکان و منطق کی بات ہے،تو سوال یہ ہے کہ ہیرے(Diamond) اور لوہے (Iron) میں زیادہ قیمتی(Expensive) کون سی شی ہوتی ہے؟ ظاہر ہے کہ سبھی ہیرے کو قیمتی قرار دیتے ہیں.
    پھر سوال ہوگا کہ چھپا کر سات پردوں اور لاکرز میں کسے رکھا جاتا ہے؟ ظاہر ہے جواب دیں گے ہیرے کو! تو عرض ہے کہ یہاں ہیرے کو قیمتی کہنے اور چھپا کر رکھنے میں کویی بدصورتی اور عیب کی بات تو آیی نہیں!تو پھر یہی منطق ایک باوقار و باحجاب مسلم خواتین کے لیے کیوں نہیں اپنائی جاتی؟
ویسے بھی سارے شہر میں سڑک پر کیچڑ اور کچرا پڑا ہو تو انہیں صاف کرنے اور صاف ہونے کا انتظار کیے بغیر پاؤں میں جوتی اور صاف ہوجانے کے بعد بھی سبھی اپنے اپنے سلیپرز پہن کر ہی نکلتے ہیں،اس سوچ و عمل میں نہ تو پاؤں کی "بدصورتی چھپانا" ہوتا ہے اور نہ یہ سوچ و عمل شہر کو "شک شبہ کی نگاہ سے دیکھنا" کہلاتا ہے.

    امید کہ آپ اور آپ کی وہ متاثر مسلم سہیلیاں جو اس نقطہ نظر point of view سے پردہ کا مطالعہ نہیں کی ہیں.سب کے لیے یہ نقطہ نظر اور طریقہ مکالمہ (way of dilouge) مفید ثابت ہوگا ان شاء اللہ!
دعاؤں میں یاد رکھیں!
آپ سبھی کا خیر اندیش توقیر بدر القاسمی ڈایریکٹرالمرکزالعلمی للافتا والتحقیق سوپول بیرول دربھنگہ بہار انڈیا 

نوٹ اوپر حجاب کے فلسفے پر ایک مختصر ویڈیو لنک بھی منسلک ہے ۔
mtbadr12@gmail.com
+919006607678
+919122381549

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں