اشاعتیں

دسمبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اہل کتاب سے شادی تو عید پر مبارکبادی کیوں نہیں؟:مفتی توقیر بدر القاسمی الازہری

تصویر
 عیسائی خاتون سے شادی درست اور انکا ذبیحہ حلال،تو پھر کرسمس کے موقع سے انہیں مبارکبادی دینے سے پرہیز کیوں؟ 👇 ====== السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ!  مولانا صاحب آپ کیسے ہیں؟ آپ کا پاؤں فریکچر ہوگیا. یہی سن کر بڑا افسوس ہوا. ہم سب آپ کی جلد از جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں!  حضرت! ہم دوستوں کا اپنا ایک گروپ ہے، اس پر آپ کی تحریر بھی ہم دوست لوگ شئیر کرتے رہتے ہیں. اسی گروپ پر کل کرسمس کے موقع سے مبارک بادی کے حوالے سے ڈسکس ہورہا تھا.ایک گروپ کا ماننا تھا کہ بھلے عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں،اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ان کا کھانا پاکیزہ ہے اور اہل ایمان کیلئے حلال ہے.عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں اس کے باوجود اللہ نے فرمایا ہے کہ اہل ایمان کا ان کے ساتھ نکاح کرنا جائز ہے. (سورۃ المائدة - آیت 5) اسی طرح وہ کہتے رہے عیسائی شرکیہ عقائد رکھتے ہیں اس کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ مسجد نبوی میں اپنی عبادت کریں اور عیسائی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے مسجد نبوی میں کھڑے ہو کر مشرق کی جانب چہرہ کر کے اپنی عبادت کرتے ہیں۔ (السيرة النبوي

کعبہ کو سجدہ اور بت پرستی کی حقیقت:توقیر بدر القاسمی الازہری

تصویر
کعبہ کو سجدہ اور بت پرستی   السلام علیکم! ایک سوال پر رہنمائی درکار ہے!  سبھی محققین کہتے ہیں کہ اسلام میں سند {chain} کی کافی اہمیت ہے۔ مثلاً ہم کعبہ کو سجدہ کرتے ہیں اس لیے کہ سنداً معلوم ہوا کہ سیدنا رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا،چاہے یہ عقلاً کیسا بھی لگے۔  لیکن اگر کوئی کہتا ہے کہ وہ بت کی پرستش بھی سند ہی کی بنیاد پر کرتا ہے،تو اس کی کیا تردیدی دلیل ہوگی؟(کیا جواب ہوگا)  کیونکہ دونوں کے یہاں معاملہ تواتر سے چلا آرہا ہے۔ جس طرح مجھے براہِ راست کسی نبی نے کعبہ کو سجدہ کرنے کی اجازت نہیں دی، بلکہ امت میں رائج طریقے سے معلوم ہوا۔ ویسے اگر کوئی غیرمسلم یہ دعویٰ کرے کہ کسی خدا کے اوتار ہی نے ان کے آباء و اجداد میں بت پرستی رائج کی تو اس کا کیا جواب ہوگا؟ کیونکہ یہاں ہم عقلاً یہ تو ثابت نہیں کرسکتے،کہ بت کو سجدہ حرام جبکہ کعبہ کو سجدہ جائز ہے.امید کہ آپ درست راہ نمایی فرمائیں گے.   سائل ارتضی' جلیل غامدی  ========= وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ!  سند و تواتر کے حوالے سے سب سے پہلے اس بات کو اپنے ذہن {Mind} میں بٹھالیں کہ اس سوال میں سراسر مغالطہ{Full fallacy} اور

بیماری کی حالت میں نماز خدا سے رابطہ:مفتی توقیر بدر القاسمی الازہری

تصویر
  بیماری کی حالت میں نماز کی پابندی!کیا غیر معقول رویہ ہے؟ السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ!  مولانا آپ خیریت سے ہیں؟  مولانا صاحب! آپ سے دو باتیں معلوم کرنا چاہتی ہوں. ١-میرے والد صاحب جو کہ نمازی ہیں انکا آپریشن ہوا.وہ ایک دن تقریباً بے ہوش رہے.البتہ ہوش میں آنے کے بعد ایک ہفتہ تک وہ نہانے دھونے سے معذور رہے.تو کیا اس درمیان کی نمازیں ان پرقضا کرنا ہونگی؟ ٢_یہ جو کہا جاتا ہے کہ نماز کسی بھی حالت میں معاف نہیں.تو کیا یہ ایک کمزور و بیمار بلکہ بے ہوش بندے پر زیادتی و بے جا قسم کی زبردستی والی پابندی نہیں؟  براہ کرم آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرما دیں!  {نوٹ:یہ دوسرا سوال دراصل میرے ایک اچھے خاصے پڑھے لکھے کزن ہوتے ہیں وہ اٹھاتے رہتے ہیں،انکی ذہنیت و سوچ {Thinking} کچھ ایسی ہی ہے، وہ کہتے ہیں کہ جب آرام سے فرصت میں انسان ٹھیک ٹھاک نارمل {Normal} ہو تو نماز پڑھے ورنہ پہلے ریلیکس {Relax} ہولے! یہ کیا کہ جیسے تیسے رہو، وقت پر نماز میں کھڑے ہوجاو نیت کرو اور لگ جاو!یہ تو غیر معقول زبردستی والا رویہ ہے} سو اسی کے پیش نظر آپ سے درخواست ہے کہ آپ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں!ہمارے ر