جنت میں موجودہ انسان نہیں،دوسری مخلوق ہوگی؟جنت میں موجودہ انسان نہیں،دوسری مخلوق ہوگی؟
مفتی صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ امید کہآ پ بخیر ہونگے! حضرت!رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔اس ماہ مقدس میں نماز،روزے، صدقات و تلاوت سے ہر ایک مومن جنت کا مشتاق و آرزو مند اور جہنم سے خلاصی کا طلب گار ہوتا ہے۔ اب ان عبادات اور جنت کے پیش نظر ایک سوال ہے۔دراصل ہمارے فرینڈ سرکل میں ایک شخص ملحد ہے۔اس کا ماننا ہے کہ قرآن نے جنت اور جنتی آدمی کا جو بیانیہ اور حلیہ پیش کیا ہے،وہ اس دنیا سے بالکل الگ ہے۔اسے تم لوگ بھی تسلیم کرتے ہو۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ تمہاری جنت میں جو ہوگا،وہ یہاں کا انسان یعنی ہم اور تم نہیں ہونگے،بلکہ وہ اپنے وجود Entity کے اعتبار سے دوسری مخلوق Creation ہوگی۔یہاں کا انسان یعنی ہم اور تم جنت جہنم اور اس کے پانے اور اس بچنے کی کوششوں کی جھنجھٹ سے مکمل آزاد ہیں۔ لہذا یا تو یہاں کے انسان کو ماہ مقدس اور عبادات پھر جنت کی ترغیب دیکر لالچی مت بناؤ اور جہنم کی ترہیب سے اسے ڈرپوک بننے پر آمادہ نہ کرو!یا پھر آپ قرآن میں کہیں اشارے کنائے سے بھی "یہی انسان ہوگا" ثابت کرسکتے ہو،تو فقط قرآن سے ہی اسے ثابت کرو!اور اسی دنیاوی انسان کی زبانی ثابت کرو! اسے اپنے طور سے قائل ک